۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
حجت الاسلام محمد سعیدی آریا

حوزہ/ حوزہ علمیہ قم کے استاد نے کہا: جب زائرین اربعین کی زیارت کر کے واپس آتے ہیں تو وہ تطہیر کے مرحلے میں ہوتے ہیں، اس لیے شیطان کے دل میں غم و غصہ کی آگ بھڑک اٹھتی ہے اور وہ کوشش کرتا ہے کہ کسی طرح اس قیمتی گوہر کو ختم کر دے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ قم کے استاد حجت الاسلام محمد سعیدی آریا نے مسجد مقدس جمکران میں خطاب کرتے ہوئے سورہ انسان کی آیت نمبر ۳ (إِنَّا هَدَيْنَاهُ السَّبِيلَ إِمَّا شَاكِرًا وَإِمَّا كَفُورًا / بلاشبہ ہم نے اسے راستہ دکھا دیا ہے اب چاہے شکر گزار بنے اور چاہے ناشکرا بنے) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: اس آیت کریمہ میں آیا ہے کہ ہم نے انسان کو راستہ دکھا دیا ہے اب انسان پر ہے کہ وہ ہدایت کو اختیار کرے یا ضلالت کو۔

انہوں نے مزید کہا: ہدایت اللہ کے ہاتھ میں ہے اور انبیاء، قرآن کریم اور اہل بیت علیہم السلام ہدایت کے ذرائع ہیں اور بہترین طریقے سے ہدایت کرتے ہیں، لیکن بعض بدبخت لوگ اس سے کوئی اثر نہیں لیتے۔

حوزہ علمیہ قم کے اس استاد نے کہا: کبھی کبھی انسان پر بہت اچھا اثر بھی ہوتا ہے لیکن وہ شیطان کے بہکاوے میں آ کر اپنے عہد کو توڑ دیتا ہے۔ اس لیے ہمیں شیطان کو سادہ نظری سے نہیں دیکھنا چاہیے۔

حجت الاسلام سعیدی آریا نے کہا: بعض مواقع پر دل ہدایت کے لیے مکمل طور پر بند ہو جاتا ہے، چاہے ہادی خود نبی مکرم ہی کیوں نہ ہو، کیونکہ نفس باغی ہو جاتا ہے اور اس کے مقابلے میں کھڑا ہو جاتا ہے اور یہ مسئلہ "ہدایت کے بعد کفر" کا مرحلہ شمار ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: زیارت اربعین کی قدر اور اس کی حفاظت کریں چونکہ جب بھی جب زائرین اربعین کی زیارت کر کے واپس آتے ہیں تو وہ تطہیر کے مرحلے میں ہوتے ہیں، لہذاشیطان کے دل میں غم و غصہ کی آگ بھڑک اٹھتی ہے اور وہ کوشش کرتا ہے کہ کسی طرح اس قیمتی گوہر کو ختم کر دے۔

حجت الاسلام سعیدی آریا نے کہا: ہمیں چاہئے کہ ہم امام حسین علیہ السلام سے عہد باندھیں اور جب بھی خدانخواستہ گناہ کا ارادہ کریں تو اس وقت امام حسین کو یاد کریں اور گناہ سے رک جائیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .